وہ رویّہ کبھی تبدیل نہیں کرتے کیا؟ |
اپنی آنکھوں کو ابھی جھیل نہیں کرتے کیا؟ |
یہ الگ بات کہ خود اپنا گرایا ہے وقار |
واسطے بھیلنی کے بِھیل نہیں کرتے، کیا؟ |
زُعم تھا، جس نے رکھا تجھ کو اناؤں کا شکار |
ہم ترے حکم کی تعمیل نہیں کرتے کیا؟ |
سب نے خود سے یہی سمجھا کہ فلسطین میں ہیں |
اب مدد آ کے ابابیل نہیں کرتے کیا؟ |
سارا کچھ اپنا تو لوٹا ہے گگن نے یارو |
اِس کا کوڑوں سے بدن نیل نہیں کرتے کیا؟ |
کرتے رہتے ہیں کثافت میں "وہ" کردار ادا |
"ہم" فضا میں بھلا تحلیل نہیں کرتے کیا؟ |
تم نے پوچھی ہی نہیں درد کہانی ورنہ |
ہم بیاں ساری ہی تفصیل نہیں کرتے کیا؟ |
کیا کہا تم نے کہ وہ جھوٹ نہیں بولتے ہیں |
اتنا بتلاؤ عزازیلؔ نہیں کرتے کیا؟ |
عین موقع پہ رشیدؔ اس کو کِیا ہے جھوٹا |
پھر تحفظ کو وہ تاویل نہیں کرتے کیا؟ |
رشِید حسرتّ |
معلومات