رنگ اُس کے ہُوے ظاہِر سَبھی, سبحن اللہ
دو جہاں کے یہ مَناظِر سَبھی, سبحن اللہ
یہ مہکتے ہُوے گُلزار کہ اللہ اللہ
یہ چہکتے ہُوے طائِر سَبھی, سبحن اللہ
تیرا تو پھر ہے تصور تِرا اللہُ غنی
یہ تمہارے مُتَصَوِر سَبھی, سبحن اللہ
آگ پانی ہَوا مٹی سَبھی ماشااللہ
خِلقِ آدم کے عَناصِر سَبھی, سبحن اللہ
صبغت اللہ, جنہیں دیکھ کے یہ مُلحد بھی
دیکھ! کہہ اُٹھتے ہیں آخِر سَبھی, سبحن اللہ
اے کہ حُسنِ اَزَلی حُسن تِرے کے پرتو
ہیں دو عالم کے نَوادِر سَبھی, سبحن اللہ
یہ محمدؐ یہ علیؑ فاطمہ زہراؑ حَسَنینؑ
یعنی شاہؔد کے مُظاہِر سَبھی, سبحن اللہ

15