ارادہ کر لیا میں نے فلک سے تارے لاؤں گا
تمھاری مانگ بھر دوں گا تمھیں دلہن بناؤں گا
چمن سے مانگ کر کلیاں میں رکھ دوں تیرے قدموں پر
بہاروں سے چرا کر گل ترے گیسو سجاؤں گا
خدا نے خود تراشا ہے تمھیں مرجان کی صورت
تمہیں موتی، تمہیں ہیرا ،تمہیں نیلم بلاؤں گے
تو میرے عشق کا قصہ تو میرے شوق کا عالم
تو میرے پیار کی منزل ترے بن جی نہ پاؤں گا
تمھیں دیکھوں تمھیں چاہوں تمھیں سوچا کروں گا میں
یہی حسرت ہے ساغر اب تمہیں دل میں بساؤں گا

0
87