ہے حالِ دل یہ کہ حالِ دل میں |
مٹا رہا ہوں چھپا رہا ہوں |
میں زندہ رہ کر میں زندہ رہنا |
دکھا رہا ہوں سکھا رہا ہوں |
میں رنجشوں کا گلا کروں اور |
انہیں کو دل سے لگا رہا ہوں |
میں اپنی ہستی سے عمر بھر کیوں |
جدا رہا ہوں خفا رہا ہوں |
کسی کے دل سے اتر رہا ہوں |
کسی کو دل سے ہٹا رہا ہوں |
میں آنسوؤں سے قریب اتنا |
کہ خود کو وہ ہی پلا رہا ہوں |
اے کاش تجھ کو یہ کہہ سکوں میں |
کہ دنیا چھوڑے میں جا رہا ہوں |
معاز دل کی میں ساری یادیں |
مٹا رہا ہوں میں جا رہا ہوں |
معلومات