ایک ان دیکھا خواب ہوں میں
آگ کا اک گلاب ہوں میں
کوئی ہے بے حجاب مجھ میں
یوں کسی کا حجاب ہوں میں
جس کا کردار بھی نہیں ہوں
ایک ایسی کتاب ہوں میں
تجھ پہ بھی تھا میں اک مصیبت
خود پہ بھی اک عذاب ہوں میں
دیکھوں حیرت سے آئینہ کیوں
اپنا ہی انتخاب ہوں میں
جو نظر دیکھی بھی نہیں ہے
اسی کا آفتاب ہوں میں
مجھ سے مت رکھنا کوئی امید
ایک خانہ خراب ہوں میں
تجھ کو کیا غم ہے او مری جان
تجھ کو تو دستیاب ہوں میں

0
61