| نہ گیا وقت ہاتھ سے اپنے |
| زندگی ہے حیات سے اپنے |
| یہ جو عالم ہے رنگ و بو سارا |
| پوچھ اس کائنات سے اپنے |
| کوہِ منزل بلند ہے لیکن |
| کٹتے ہیں مشکلات سے اپنے |
| جو بھی ملنا ہے وہ عمل سے ملے |
| کیا گلہ حادثات سے اپنے |
| آرزو دل میں زندہ رکھ قائم |
| کام لے التفات سے اپنے |
| ہمتیں جن کی ہو گئیں عالی |
| بن گئے معجزات سے اپنے |
| یہی پیغام ہے سبھی کو ندیمؔ |
| ہوش کر اس سبات سے اپنے |
معلومات