بے چارہ دل پہ جو بھی اختیار تھا نہ رہا
جو عشق پر بھی مجھے اعتبار تھا نہ رہا
بچھڑ کہ تجھ سے میں ٹوٹا بھی آئینہ کی طرح
جو مجھکو اشکوں پہ بھی اختیار تھا نہ رہا
کیا تھا جگنو نے روشن کبھی جو زندگی کو
تو ہی جوصرف مرا سازگار تھا نہ رہا
تجھےجو ہم نے ہے دیکھا یوں ایک عرصہ کے بعد
جو دل پہ مجھ کو کبھی اختیار تھا نہ رہا
بے چین دل کو مرے اب خدا ہی رحم کرے
ہمارا ایک تو ہی غم غسار تھا نہ رہا

0
1