میں لے کے آیا ہوں اک کہانی
کہانی زندہ رہے گی ہر دم
کہانی شہباز کی ہے یہ تو
کہ مثلِ پولوس چن لیا تھا
مسیح نے اس کو
مسیح میں پا کے نئی حیاتی
وہ ہو گیا تھا اسی کا ہرپل
نگر نگر اس نے کی منادی
وہ سچا پیرو تھا المسیح کا
یہ کارِ خدمت ملا تھا اس کو
کہ نظم میں وہ زبور لاۓ
زبور ہم سب جو گا رہے ہیں
ہے ان کا سہرا اسی کے سر پر
عبور اس کو تھا موسیقی پر
وہ علم راگوں کا جانتا تھا
بڑی دلیری سے اس نے دیکھو
خدا سے اپنی وفا نبھائی
اگر چہ بینائی نہ رہی تھی
وہ کارِ خدمت ہی کر رہا تھا
ہر زمانے کہ لوگ دیکھو
زبور گاتے رہیں گے مل کر
جلال پاۓ گا رب خداوند
ہوا میں مہکے
گی اس کی خوشبو
ہمیشہ رکھیں گے لوگ سارے
دلوں میں اپنے مثالی خدمت
مسیح خداوند
کی چاہ میں ہر پل
بھلا کے خوشیاں زمانے بھرکی
فقیر سادھو کی طرح دیکھو
نگر نگر اس نے دی بشارت

0
60