ملا تمھیں رب سے ایسا حسن و جمال آقا
مثل نہیں ملتی تیری ،تُو بے مثال آقا
غلام تیرا امام میرا بلال آقا
دیا اسے عاشقوں میں رتبہ کمال آقا
بے چین دل ہو، خموش لب، غم کا ہو بسیرا
لبوں پہ لاتا خوشی ہے تیرا خیال آقا
نہیں دلِ بے قرار پر رہتا میرا قابو
کہ یاد تیری ہے کرتی مجھکو نڈھال آقا
خدا بساتا ہے جس کے دل میں پیار تیرا
کبھی نہیں رہتا پھر اسے خوفِ زال آقا
نکالتی ظلمتوں سے ہے اک نگاہ تیری
نظر تری ہے مٹاتی دل کے ملال آقا
فراق تیرے میں ایک عرصہ گزر گیا ہے
نصیبِ عاجز کِھلے،عطا ہو وصال آقا

0
14