| ہو نہیں سکتا ستارا ایک سا |
| وقت کس نے کب گزارا ایک سا |
| چاہتوں میں شِدّتیں بھی ایک سی |
| چاہتوں میں ہے خسارا ایک سا |
| دردِ دنیا کے لئے روتے ہو تّم |
| دل ہے میرا اور تمہارا ایک سا |
| ہجر میں پائی اذیت ایک سی |
| وصل میں موسم گزارا ایک سا |
| پیار کی ہر اِک تلاوت ایک سی |
| پیار کا ہر ایک پارا ایک سا |
| میرے بچّوں میں نہ یوں تفریق کر |
| ہر کسی کو دے غبارہ ایک سا |
| سب نے مانؔی زندگی کے بھیس میں |
| جو بھی دھارا رُوپ دھارا ایک سا |
معلومات