| بے تکے سے کسی الزام پہ رونا آیا |
| اے محبت ترے انجام پہ رونا آیا |
| فیصلے سوچے بنا سارے طئے پائے جو |
| اُن بھیانک لئے اقدام پہ رونا آیا |
| جاہ و حشمت کو گنوا بیٹھے تکبر میں تھے |
| بگڑی قسمت اِنہیں اقوام پہ رونا آیا |
| پیار کی باتیں تو حیواں بھی سمجھ جاتے ہیں |
| بد روی سے دئے پیغام پہ رونا آیا |
| سادگی اور سلیقہ رکھیں لازم ناصؔر |
| پر بے ڈھپ یا بے مزہ کام پہ رونا آیا |
معلومات