سماں بہار کا چھایا حسین و دلکش ہے |
فضا مہکنا بھی خوشبو سے کیسی بخشش ہے |
کھِلے ہیں پھول چمن میں قِسم قِسم کے بھی |
سہانے پُرسکوں منظر پہ سب کو نازش ہے |
ندی یہ نالے لبالب بھرے ہوئے سارے |
برستی تیز جو دوشِ ہوا پہ بارش ہے |
درخت و بوٹے و پتہ لہلہانے لگ جائیں |
کرن سے شمس کی پانے لگے بھی تابش ہے |
فلک و زمین کا سارا نظام ہی ناصؔر |
چلانے والے کی پہچاں ہماری دانش ہے |
معلومات