جب کبھی وعدہ وفا ہوتا ہے
عشق میں تب ہی مزہ ہوتا ہے
یادِ جاناں کی ہو گردش ہر سمت
"زخمِ دل پھر سے ہرا ہوتا ہے"
حسرتیں بنتیں مقدر اپنا
یار جب ہم سے جدا ہوتا ہے
رشتے ناطے تو فقط دھوکہ ہیں
پیسہ ہی سب سے بڑا ہوتا ہے
چاک وہ سینہ کو کرتا ہے
پر اثر قول پڑھا ہوتا ہے
درد گر ناصؔر اوروں کا ہو پھر
خیر خواہی میں فنا ہوتا ہے

0
40