عاصیوں پر ہر گھڑی ہے فضل و احسانِ نبی 
روزِ مَحشر بھی رہیں گے زیرِ دامانِ نبی 
ہے یہی ارمان دل میں جب تلک زندہ رہوں
 میں لکھوں اپنے قلم سے مدحت و شانِ نبی
 ناز ہے مجھ کو نبی کے ہر صحابی پر بڑا
 انبیاء کا بھی فخر ہیں چار یارانِ نبی 
مثل کعبہ سیدہ کا در ہے میرے واسطے 
مخدو مہ کونین ہیں وہ راحتِ جانِ نبی 
نعت کی آمد کا یہ جو سلسلہ ہے اے عتیق 
ہے یہ فیضانِ صحابہ اور فیضانِ نبی

0
1
95

محبوبِ کل ہے تو ہی تیری ہے ذات عالی
پیارا ہے تو۔ خدا کا امت کا تو ہی والی

رحمت ہے نام تیرا رحمت تو بن کے آیا
بھر دو خدا را جھولی میں ہوں۔ ترا سوالی

رخ واضحی۔ تمہارا والیل زلفاں والے
والله بے مثل ہے ذاتٕ جنابِ عالی

اپنے گدا کو آقا۔ در پاک پے۔ بلا لو
آنکھیں ترس رہی ہیں دیکھاؤ سنہری جالی

آقا یہ التجا ہے عتیقٕ بے نوا کی
دیکھیں نبی جی پیاری امت کی خستہ حالی

0