بے فیض چراغ جل رہے ہیں
نفرت کے گٹر ابل رہے ہیں
مہ کامل کے اَثَر ہی سے تو
دَرْیا ئے مُحِیط اچھل رہے ہیں
دَرْیائے خُ بْث اچھل رہے ہیں
سب انسانوں کے اب تو دن رات
اندیشوں سے دل دہل رہے ہیں

0
98