اک خواہش میری اتنی ہے
میری بستی بستے بس جائے
شہروں میں جب سے رہتے ہیں
کیوں بستی بستی کہتے ہیں
شہروں میں کیوں گمنامی ہو
جب بستی میری اپنی ہو
شہروں کی رونق بے معنی
بستی کی رونق رونق ہے
شہروں میں ہم رہتے تو ہیں
دل بستی پھرتا رہتا ہے
شہروں میں جیتے رہتے ہیں
پھر مر کر بستی جاتے ہیں
جب مر کر بستی رہنا ہے
پھر جیتے جی بی رہ لیں ہم
اب دل کی بس اک خواہش ہے
بس بستی جا کر رہ لیں ہم

0
73