ہوتا رہا ہر روز مرے ساتھ تماشا |
جیون ہے بنا کھیل مری ذات تماشا |
جس جس پہ بھروسہ تھا ملا اُس سے ہی دھوکہ |
جس ہاتھ کو تھاما تھا وہی ہاتھ تماشا |
ہر بات پہ کیوں مانگتا پھرتا ہے وضاحت |
لگتی ہے اُسے کیوں مری ہر بات تماشا |
کیسے میں محبت کا یقیں اُس کو دلاؤں |
سمجھے جو مرے پیار کی برسات تماشا |
کچھ اور بڑھاتے ہیں مرے درد کو شائم |
کرتے ہیں کچھ ایسا مرے حالات تماشا |
شائم |
معلومات