سب یہاں اپنا چمن ڈھونڈتے ہیں |
ہم مگر اپنا بدن ڈھونڈتے ہیں |
جن کے سر پر ترا سایا نہیں ہے |
اوڑھنے کو وہ کفن ڈھونڈتے ہیں |
فتوی منصف نے سنایا بھی نہیں |
یار تو دار و رسن ڈھونڈتے ہیں |
کون ڈرتا ہے ترے ہجر سے اب |
ہم تو فرقت میں بھی فن ڈھونڈتے ہیں |
درد کے اس بے جا دشتِ بلا میں |
دل جلے سایہ فِگن ڈھونڈتے ہیں |
ساختہ چہروں میں کس سادگی سے |
لوگ بے ساختہ پن ڈھونڈتے ہیں |
معلومات