جو بانٹے دہر میں نبی کی ضیا
مدینے سے چلتی رہے وہ ہوا
فدا ہوں میں تیرے حسیں نام پر
نبی میرے آقا اے صلے علیٰ
میں قربان جاؤں سخی آل ہے
ملے جن سے بیمار دل کو شفا
مدینے سے مٹی ہو غازہ بنے
عطا ہو نبی جی مجھے وہ فضا
جسے چاہیں دے دیں یہ قاسم نبی
ثنا گر ہے جن کا بنا خود خدا
خسارہ لئے میں سخی در پہ ہوں
سدا مانگتا ہوں نبی جی بھلا
بقع آخری پھر ٹھکانہ بنے
مدینے میں آئے مجھے بھی قضا
یہ محمود عاصی زیاں کار ہے
بچا لیں اسے بھی شہے دوسریٰ

19