جتنے بھی آسماں پہ تارے ہیں
عکس یہ میری جاں تمہارے ہیں
تم حقیقت ہو زندگانی کی
باقی جتنے ہیں استعارے ہیں
سارے وصل و فراق کے لمحے
ہم نے اشعار میں اتارے ہیں
دشمنوں سے بھی پیار کرتا ہوں
تیری نسبت سے وہ بھی پیارے ہیں
ایک ہم ہی نہیں ستم خوردہ
جیتی بازی تو سارے ہارے ہیں

0
2