مُجھ سے کہتا ہے غم کا مارا ہوا |
میں بھی تیری طرح ہوں ہارا ہوا |
ہے خبر یہ جہان کچھ بھی نہیں |
مَیں ہوں اِک خواب میں اُتارا ہوا |
تم ہی ٹھہرو گے انتخاب مرا |
عشق مُجھ کو اگر دوبارہ ہوا |
کوئی مُجھ کو پکارتا ہے کہیں |
خواب میں پھر یہی اشارہ ہوا |
زندگی بے وفا حسینہ ہے |
اب کہیں جا کے آشکارا ہوا |
خاک تھے اور خاک ٹھہرے ہم |
آنکھ روشن نہ دِل سِتارہ ہوا |
ہم بھی مانی چلے ہیں دُنیا سے |
وقت پورا یہاں ہمارا ہوا |
معلومات