ہماری آنکھ سے جو بہہ گیا ہے
وہ آنسو اک کہانی کہہ گیا ہے
سہے کب تک یہ دل بھی کج ادائی
یہی کافی ہے جتنا سہہ گیا ہے
فراوانیِ غم سے دیکھ فانی
مرا قالب تو آدھا رہ گیا ہے

0
88