حضرت انساں بری ہے غفلت
ہوش میں آ، جگا لے حریت
ظلم کا ڈٹتے سامنا کر
پانے انصاف ہو بھی جرات
سادگی سے بگڑتی باتیں
لب کشائی کی بھی ہو عادت
حل نہیں ہوتے مسئلے تب
توڑے خاموشی، ہو شکایت
قوم آگے وہی بڑھیگی
جو بچائے وقار و عظمت
ضابطہ جیت کے ہیں سالم
تجربہ ہے ضروری و حکمت
حشر ناصر برا ہی رہتا
ہو اگر شر پسند حرکت

0
37