| چاند ہوں چاندنی لُٹاتا ہوں |
| خواب ہوں خواب میں ہی آتا ہوں |
| رات بھر دیکھتا ہوں تاروں کو |
| نیند آئے تو سو بھی جاتا ہوں |
| تیری صورت کو ذہن میں لا کر |
| شعر کہتا ہوں گُنگُناتا ہوں |
| توبہ توبہ وہ اُسکی دو آنکھیں |
| کالا جادو ہے میں بتاتا ہوں |
| یار تُو ٹھہر جا نا دو لمحے |
| بس اُسے دیکھ لوں میں آتا ہوں |
| کیا کروں بچپنے سے عادت ہے |
| حالِ دل چاند کو سناتا ہوں |
| جب گیا یاد تک نہ آؤں گا |
| نقش اپنے مٹائے جاتا ہوں |
| "مرد ہو عشق سے جہاد کرو" |
| خود کو یہ یاد بھی دلاتا ہوں |
| کب سے ملکِ عدم کی سرحد پر |
| بیٹھا ہوں زندگی بِتاتا ہوں |
| یہ کہانی تمام شُد سمجھو |
| بجھنے والا ہوں ٹمٹماتا ہوں |
| یاد کر تُو ہی بولتا تھا نہ |
| سچا ہوں وعدے سب نبھاتا ہوں |
| دیکھ غصہ حرام ہے پیارے |
| مسکراؤ میں سب بتاتا ہوں |
| اس سے دھڑکن بحال رہتی ہے |
| دل جو روئے تو گد گداتا ہوں |
| ضد نہ کر یوں مجھے سمجھنے کی |
| ایسے تھوڑی سمجھ میں آتا ہوں |
| بعد میں پھر گلے بھی مل لینا |
| پہلے بیٹھو غزل سناتا ہوں |
| تیرے گاؤں سے آئے لوگوں کو |
| چومتا ہوں گلے لگاتا ہوں |
| تیری محفل تجھے مبارک ہو |
| یہ اُٹھا اور یہ میں جاتا ہوں |
| کنتی حسرت ہے کاش وہ اک دن |
| لوٹ آئیں , جنہیں بُلاتا ہوں |
| جان قربان تجھ پہ یاسر کی |
| یہ صدا ہر گھڑی لگاتا ہوں |
معلومات