زخم اندر سے کاٹتے ہیں اب
تیری فرقت میں جو لگے ہیں
مجھ کو تھاما دکھوں میں جس نے
اپنوں سے بڑھ کر تو وہ لگے ہیں
ہر سو ہر جانب مرے گھر میں
ہجر کے ہی انبوہ لگے ہیں
تم بچا لو اب زخموں سے خود کو
ہم کو لگنے تھے سو لگے ہیں

0
91