چمکا یہ جہاں سارا تیرے ہی اجالوں سے
بالا ہے ترا رتبہ مرے من کے خیالوں سے
کثرت سے دیا تجھ کو خالق نے مرے آقا
کہتا ہوں میں یہ واللہ قرآنی حوالوں سے
تجھ پر ہے ختم آقا نعمت بھی نبوت بھی
ہے ذات تری بالا دنیا کی مثالوں سے
قاسم ہیں خدا کی ہر نعمت کے مرے آقا
پلتا ہے جہاں آقا تیرے ہی نوالوں سے
ہر وقت عتیق ان کی مدحت میں رہے مخمور
اترے نہ کبھی نعتوں کا خمار خیالوں سے

0
1
123

بھٹکے نہ عتیق آقا فتنوں سے بچا جائیں
لجپال مرے آقا دیدار کرا جائیں
بگڑی ہوئی قسمت کو سرکار بنا جائیں
توصیف و ثنا تیری ہر دم ہی رہے لب پر
اے امی نبی مجھ کو وہ علم پڑھا جائیں
نیکی نہیں کچھ پلے لتھڑا ہو گناہوں میں
سنت کی بہاروں سے مجھے آپ سجا جائیں
ارمان ہے سینے میں ہو قبر مدینے میں
منظور دعا کر کے یہ مزدہ سناجائیں
ہر طرف اندھیرا ہے فتنوں کا ہے دور آقا
بھٹکے نہ عتیق آقا فتنوں سے بچا جائیں

0