ہم جو ہنستے ہیں، مسکراتے ہیں
سب ہی حیرت میں ڈوب جاتے ہیں
اُس شبِ غم کے لمحے جب مجھکو
یاد آتے ہیں، پھر ستاتے ہیں
ہم حسیں خوشگوار لمحوں میں
وسوسوں کے شجر بوئے جاتے ہیں
میں نے اعلانِ عشق جب سے کیا
ہجر کا ڈر سبھی سناتے ہیں
تم نے دیکھے ہیں کھیت میں تنہا
وہ دِوانے جو گنگناتے ہیں
21st May,2022

0
90