| اب میں اس کو ہنر سمجھتا ہوں |
| تیری آواز سوچ سکتا ہوں |
| جس تسلسل میں تیرے عارض ہیں |
| اُس تسلسل میں شعر کہتا ہوں |
| کوئی وہ نام جانتا ہی نہیں |
| کون جانے کہ کس پہ مرتا ہوں |
| گرد نے تان دی ہے اک چادر |
| چاندنی رات کو ترستا ہوں |
| جب مجھے کچھ سمجھ نہیں آتی |
| تیری باتوں کو چھیڑ لیتا ہوں |
معلومات