اجنبی علاقے میں
ہم کسی بہانے سے
تم میں محو رہتے ہیں
تم ہماری دولت ہو
تم پٹہ خزانہ ہو
تم ہی ہو مری ہمسر
تم ہی ہو مری خواہش۔
اِس زماں کے کیا کہنے
جس کی حبس نے مجھکو
یہ سبق پڑھایا ہے
ڈھونڈنا ہے دولت کو
یہ بہت ضروری ہے
تم کو پانا چاہوں گر۔
اِس مکاں نے مجھ کو بس
اک سبق پڑھایا ہے
تم ہماری دولت ہو
تم کو پانے میں لیکن
عظمتیں ضروری ہیں
دولتیں ضروری ہیں

0
82