کلمۂِ حق جب سنایا ہے خلیل اللہ نے
ظلم کو جڑ سے مٹایا ہے خلیل اللہ نے
چل دیئے بیباک ہوکے آتشِ نمرود میں
عشق کا مطلب بتایا ہے خلیل اللہ نے
ابتلائے رب تعالیٰ میں رہے ثابت قدم
خواب کو سچ کر دِکھایا ہے خلیل اللہ نے
کفر کے ماتھے پہ جس نے گاڑا وحدت کا ستون
اہلِ باطل کو جھکایا ہے خلیل اللہ نے
جان و تن اولاد و زوجہ سب سپردِ رب کئے
شہرِ مکّہ کو بسایا ہے خلیل اللہ نے
اقتضائے رب کی خاطر سر جھکاتا ہے پسر
واہ کیا فرزند پایا ہے خلیل اللہ نے
زلزلہ ایوانِ باطل میں تصدق آ گیا
حق کا جب نعرہ لگایا ہے خلیل اللہ نے

0
51