پھولوں سے مہک لیتی ہوا کا لب و لہجہ
یوں رقص میں لہراتی صبا کا لب و لہجہ
جب گفتگو میں لائے وہ اندازِ محبت
بن جاتا ہے یوں نورِ خدا کا لب و لہجہ
جب دل سے نکلتی ہے مری آہ کبھی تو
بن جاتی ہے خاموشی دعا کا لب و لہجہ
کہتی ہے لپٹ کر مجھے جب میری محبت
لگتا ہے ہمیں حرفِ وفا کا لب و لہجہ
بچپن میں سنایا تھا ماں نے پریوں کا قصّہ
کانوں میں بسا ہے وہ صدا کا لب و لہجہ
آواز میں خوشبو ہے، نگاہوں میں ستارے
چہرے پہ جھلکتا ہے حیا کا لب و لہجہ
یادوں کا کوئی شور نہ خوابوں کی صدائیں
تنہائی میں ملتا ہے سزا کا لب و لہجہ

0
7