کچھ تو ہو ادراک کہ کیسے گزاری زندگی
چند سالوں کی نہیں ساری کی ساری زندگی
کس لئے آئے یہاں پر بھیجنے والا ہے کون
کیا کوئی مقصد بھی ہے کس نے اتاری زندگی
آئینہ دیکھا تو مجھ سے برملا کہنے لگا
تیرے روز و شب فقط مردم شماری زندگی

0
27