مجھے مل گئی ہے چراغوں کی بستی
وہ میرے سہانے سے خوابوں کی بستی
کہاں پھول اور یہ شراروں کی بستی
محبت تو ہے دل فگاروں کی بستی
وہ بستی ہے لیلٰی و مجنوں کی بستی
وہ ہے عاشقوں اور قلندروں کی بستی
جہاں دشت بھی خاک خود میں سمو لے
ہے وہ ہیر رانجھا کے ماروں کی بستی
نہ الفت نہ رنجش کوئی دل میں باقی
کروں اب میں کیا جا کے یاروں کی بستی
نہ یہ شہر اپنا نہ یہ لوگ اپنے
مجھے لے چلو میرے پیاروں کی بستی

68