| مجھے مل گئی ہے چراغوں کی بستی |
| وہ میرے سہانے سے خوابوں کی بستی |
| کہاں پھول اور یہ شراروں کی بستی |
| محبت تو ہے دل فگاروں کی بستی |
| وہ بستی ہے لیلٰی و مجنوں کی بستی |
| وہ ہے عاشقوں اور قلندروں کی بستی |
| جہاں دشت بھی خاک خود میں سمو لے |
| ہے وہ ہیر رانجھا کے ماروں کی بستی |
| نہ الفت نہ رنجش کوئی دل میں باقی |
| کروں اب میں کیا جا کے یاروں کی بستی |
| نہ یہ شہر اپنا نہ یہ لوگ اپنے |
| مجھے لے چلو میرے پیاروں کی بستی |
معلومات