ترے ساتھ جو بھی صنم بیٹھتے ہیں |
زمیں پر تو وہ لوگ کم بیٹھتے ہیں |
نہیں بیٹھتے جب مرے ساتھ تم تو |
مرے ساتھ درد و الم بیٹھتے ہیں |
ہمیں خانہ ویرانیوں کا سبب ہیں |
نہ تم بیٹھتے ہو نہ ہم بیٹھتے ہیں |
خیالوں میں ہوتے ہیں پہلو میں تیرے |
مگر ہم حقیقت میں کم بیٹھتے ہیں |
مقدر پہ انکے نہ کیوں رشک آئے |
ترے ساتھ جو دم بدم بیٹھتے ہیں |
معلومات