کیا بات ہے؟ کیا ناراض ہو بتا دو
چپ چپ سی ہو، کیا راز ہے دکھا دو
سن لو اگر باز نہیں آؤ گی تم
میرے پہلو میں اسے پاؤ گی تم
ہاں ہاں اداسی کی بات کی ہے
کیا جانو کہ کیسے دن رات کی ہے
ادھر آؤ پرے مت رہو
کچھ ہنسو کھلو قیامت بنو
کیا تنہائی تمھیں ستاتی ہے
بھولے سے مری یاد آتی ہے
یا نئی منزل مل چکی ہے
دشت میں کلی کھل چکی ہے
جیسے نیا بادل آ گیا ہو
کوئی راہ دل آ گیا ہو
چلو جو بھی ہے تم مسکراتی رہو
کچھ ہنستی رہو مجہے ہنساتی رہو
کاشف کا زور اس قسمت پر کہاں ہے ؟
جو بھی ملا، شکر کیا، شکایت پر کہاں ہے ؟
کاشف ۔۔۔

0
77