حسیں محفل کسی دن سجاتے ہیں |
غزل اپنی تمہیں پھر سناتے ہیں |
بلا کر تو کبھی دیکھنا ہم کو |
کِیا وعدہ نبھا کے دِکھاتے ہیں |
محبت ہو چلی رسمی ہے جب سے |
"لگانے کو سبھی دل لگاتے ہیں" |
بھروسہ اُن پہ ہرگز نہ کرنا ہے |
دِکھاوے کے جو آنسو بہاتے ہیں |
کریں پابندی اعمال کی ہر وقت |
یہی شیطاں سے ہم کو بچاتے ہیں |
مقامِ خاص جو پاتے ہیں بندے |
دعائیں اپنی رب سے مناتے ہیں |
اذیت جھیلنے والے ہی ناصؔر |
اثر اپنا کبھی تو بتاتے ہیں |
معلومات