کل جو برہم بجلیوں میں آشیانہ رہ گیا |
خیر خواہوں نے کہا منظر سہانا رہ گیا |
وقت کی رفتار سے آگے رہا تیرا ہنر |
سر پٹختا منصفی کا تازیانہ رہ گیا |
لٹ گئی آبا کے اوصافِ حمیدہ کی متاع |
قوم کے تازہ لہو میں ناچ گانا رہ گیا |
اور تو ہر آزمائش میں رہے ہم کامیاب |
صرف ان کے تنگ دل میں اب سمانا رہ گیا |
اُس کو اِس سے کیا غرض ہو یا نہ ہو فن کا فروغ |
کام اب فنکار کا پیسہ کمانا رہ گیا |
معلومات