تجھ کو ہے خو ئے بدگمانی کیوں؟
چھیڑ دی بات پھر پرانی کیوں؟
کیا کہا؟ تیرے دِل سے اُترا ہوں
کر رہی ہو غلط بیانی کیوں؟
گر محبت نہیں رہی مجھ سے
پاس رکھی ہے یہ نشانی کیوں؟
کیا وجہ ہے نگاہ خم کیوں ہے؟
شرم سے ہو رہی ہو پانی کیوں؟
بات دِل کی لبوں پہ لاؤ بھی؟
کرتی محسوس ہو گِرانی کیوں؟
ہُوں اگر اب بھی تیرے دِل میں میں
تو نہیں دیتی شادمانی کیوں؟
عزم تھا چھوڑنے کا جب زیدؔی
خاک کر دی مِری جوانی کیوں؟

0
64