جلد ہی دور تشنگی ہوگی
چارسو میرے روشنی ہوگی
میں مدینے کی اور جاؤں گا
پھول جیسی یہ زندگی ہوگی
اب کرم کی نظر ہو جائے گی
غم کی یہ رات آخری ہوگی
جانتے حالِ دل مرا آقاﷺ
دیکھنا جلد حاضری ہوگی
اس زمانے سے نا ہوگا مطلب
بس مدینے کی آ گہی ہوگی
جب ملاقات کی گھڑی آئے
شرم سےآنکھ بھی جھکی ہوگی
تحفےمیں اشک دےسکوں گابس
یا فقط میری عاجزی ہوگی
دور رہ کر مدینے سے راحت
گر ملی بھی تو عارضی ہوگی
شرف مجھ کو ملا غلامی کا
بس اسی میں ہی خسروی ہوگی
رنگِ احمد میں گر میاؔں رنگے
دور تب ہی یہ گندگی ہوگی
میاؔں حمزہ

93