| زمامِ وقت کو ہم نے گھما دیا اکثر | 
| دیا دکھا کے ہوا کو ڈرا دیا اکثر | 
| ذرا سنبھل کے تم ہم سے واسطہ رکھنا | 
| جنوں میں خود کو بھی ہم نے بھلا دیا اکثر | 
| جو وقت آئے تو انصاف ایسا کرتے ہیں | 
| خلاف فیصلہ اپنے سنا دیا اکثر | 
| خلافِ عقل اگر دل بھی کوئی بات کرے | 
| تو اس کو گھر کا ہے رستہ دکھا دیا اکثر | 
| کہ ڈھنگ دنیا کےدیکھے بہت نرالے ہیں | 
| چڑھا کے زینے پہ اس نے گرا دیا اکثر | 
 
    
معلومات