کچھ تسلی ہو کچھ رعایت ہو
اک ملاقات کی سہولت ہو
آپ کا قرب گرچہ سخت سہی
اس ضرورت سے کیا شکایت ہو
اک تسلسل سے سانس جاری رہے
درد میں چین کی ملاوٹ ہو
بھیگ جاۓ گماں سے سارا وجود
بارہا ایک ہی مصیبت ہو
تم مری دسترس میں ہوتے ہوۓ
جانے کس شخص کی امانت ہو

0
18