| زندگی کیا ، سوال سا ہے کچھ؟؟ | 
| ایک سانسوں کا جال سا ہے کچھ | 
| تیرے ہونٹوں پہ ہے ہنسی کیسی | 
| تُو بھی غم سے نڈھال سا ہے کچھ؟ | 
| اس نے دیکھا ہے، پر نہیں دیکھا | 
| دل کو میرے ملال سا ہے کچھ | 
| رَتجگوں کا عذاب کیا کہیے | 
| خوابِ گُل پائمال سا ہے کچھ | 
| ایک شاعر نے کہہ دیا تجھ کو | 
| حُسن تیرا جمال سا ہے کچھ | 
| مجھ سے تھوڑا گُریز ہی کیجے | 
| میری جاں پر وبال سا ہے کچھ | 
| ڈھونڈنے پر بھی آدمی نہ مِلے | 
| کیسا قحط الرجال سا ہے کچھ | 
| بے سبَب، یوں ہی ٹوٹ جاتا ہے | 
| دل تو جامِ سِفال سا ہے کچھ | 
| وجہِ دیوانگی کِسے معلوم | 
| مجھ پہ حمّاد،حال سا ہے کچھ | 
| ۔۔۔ | 
| حماد یونس | 
    
معلومات