دھندلی فضاؤں میں رہے
اپنی اناؤں میں رہے
وہ نا دعاؤں سے ملے
وہ جو دعاؤں میں رہے
دیکھا گدا کوئی نہیں
عرصہ گداؤں میں رہے
کیسی خدا کی بستی ہے
ہم نا خداؤں میں رہے
انجم وفا کی آس میں
نت بے وفاؤں میں رہے

88