دید کی حسرت لیئے سینے میں کل شب رئیسؔ |
یار کے کوچے میں جا کرسعی کرتے رہے |
غیر تو کرتے رہے اُن کے آنگن کا طواف |
اور ہم اغیار کی بس رمی کرتے رہے |
دید کی حسرت لیئے سینے میں کل شب رئیسؔ |
یار کے کوچے میں جا کرسعی کرتے رہے |
غیر تو کرتے رہے اُن کے آنگن کا طواف |
اور ہم اغیار کی بس رمی کرتے رہے |
معلومات