دید کی حسرت لیئے سینے میں کل شب رئیسؔ
یار کے کوچے میں جا کرسعی کرتے رہے
غیر تو کرتے رہے اُن کے آنگن کا طواف
اور ہم اغیار کی بس رمی کرتے رہے

0
19