میری سانسیں، اسی کی سانسیں ہیں
جس کی باتیں حسین باتیں ہیں
شور کرتی تھیں اس کے آنے پر
اب یہ خاموش سی جو راتیں ہیں
ڈور سانسوں کی اس کے ہاتھ میں ہے
جس کی بخشی ہوئی یہ سانسیں ہیں
شام کا رنگ ہی نرالا ہے
گُل، پرندے، درخت، شاخیں ہیں
جو بھی دیکھے ہے ڈوب جاتا ہے
اک قیامت تمہاری آنکھیں ہیں
مان ہیں یہ مرا زمانے میں
یہ مرے بھائی میری باہیں ہیں
ذات رب کی عجیب ہے مانی
جس نے پھیلائی ساری ذاتیں ہیں

0
68