چہرہ ہی عنواں جیسا صاف رہے |
بندہ ہی اپنے سے معروف رہے |
دنیا ہے ساری اک میدان عمل |
مقصد پر گویا کامل وقف رہے |
پس پردہ جو زندہ جاوید عیاں |
مالک برتر کا اعلی وصف رہے |
پہچاں خالق کی جیسے سہل یہاں |
نبیوں سے حاصل ایسا ظرف رہے |
دھیرے دھیرے ناصر بہبود ملے |
منزل سے آگاہی کا لطف رہے |
معلومات