شافعِ اُمتؐ کی مَیں نِگاہ مِیں آیا
بندہِ عاصی تو اب پَناہ مِیں آیا
کیسے دماغ آسمان پر نہ ہو اِس کا
پائے نبیؐ کا ہے نور ماہ مِیں آیا
طلعتِ زیبا کی دید کرنے کی خاطر
حشر تلک بندہ تیری چاہ مِیں آیا
نعتِ محمد تمام زندگی لِکّھی
پھر کہیں جا کے مَیں عِزُّ و جاہ مِیں آیا
پھر تو خدا بھی معاف کر دے گا اُس کو
سبطِ نبیؐ جس کے خیر خواہ مِیں آیا
جاہ و حَشَم جو مِلا ہے تیرے گَدا کو
جاہ و حَشَم وہ نہ بادشاہ مِیں آیا
اُس کو نویدِ نجات مل گئی شاہؔد
جو شَہِ بطحا کی بارگاہ مِیں آیا

0
31