یہ تو خلافِ اَدب ہے, یہ آرزو بھی رہے |
میں اُن کی بزم میں جاؤں تو گفتگو بھی رہے |
تلاشِ یار مِیں مَیں دیکھوں غیر کی جانب؟ |
حرام ہے جو مجھے میری جستجو بھی رہے |
دلِ بشر تو ٹھکانہ خدا کا ہے ہی مگر |
ہے میرے دل کی یہ ضد کوئی خوبرو بھی رہے |
ہمارا وہ نہ رہے پر اے ربِ دو عالم |
ہمیں وہ یاد رہے اُس کی آرزو بھی رہے |
جو فیض چاہیے فنِ نصیر کا شاہدؔ |
تُو لازمی ہے کہ تُجھ میں ادب کی خُو بھی رہے |
معلومات