چھوڑو تم گلدانوں کو |
سنبھالو مہمانوں کو |
کھولو اپنی زلفوں کو |
بھڑ کاؤ ارمانوں کو |
اپنی آنکھیں دکھلا کر |
چھلکا دو پیمانوں کو |
میر کی غزلیں گایا کر |
چھوڑ دے سستے گانوں کو |
ہم نے عشق سے توبہ کی |
ہاتھ لگائے کانوں کو |
چھوڑو تم گلدانوں کو |
سنبھالو مہمانوں کو |
کھولو اپنی زلفوں کو |
بھڑ کاؤ ارمانوں کو |
اپنی آنکھیں دکھلا کر |
چھلکا دو پیمانوں کو |
میر کی غزلیں گایا کر |
چھوڑ دے سستے گانوں کو |
ہم نے عشق سے توبہ کی |
ہاتھ لگائے کانوں کو |
معلومات