تُم بھی مِلتے ہو اجنبی کی طرح
یعنی تُم بھی ہو زندگی کی طرح
تیرگی ختم ہو گئی ساری
تُم نظر آئے روشنی کی طرح
میرے نغموں میں جان تم سے ہے
میرے ہونٹوں پہ ہو ہنسی کی طرح
تُم پسِ چشم اِک سمندر ہو
اور پلکوں پہ ہو نمی کی طرح
میری آنکھوں میں تُم نظر آؤ
اور دل میں رہو خوشی کی طرح
ہاتھ مانی کے کچھ نہیں آیا
زیست کاٹی ہے عاشقی کی طرح

0
89